Reality Of Soft Drinks:
PEPSI
Pay Every Penny to Save Israel
( Isreal ko muthukum kurney kay liye eik Rs khurch Kurien )
(اسرائیل کو مستحکم کرنے کے لئے ایک RS خرچ کریں)
TEEM
Tease Each & Every Muslim
( Hur eik musulman ko uzzait dou )
(ہر ایک مسلم کو اذیت دو)
SPRITE
Super Power Remained Israel Till End
( Israel aakhir tuk super power rahey )
(اسرائیل آخر تک سپر پاور رہے )
MIRINDA
Muslim & Islam Ruined Intensively Never Down Again
( Musulman aur islam hur tarah say tubah burbaad houn aur kabhi bhi urooj pur na phounchey )
(مسلم اور اسلام ہر طرح سے تباہ و برباد ہوں اور کبھی بھی عروج پر نہ پہنچیں)
Zara Sochien
Apney khilaf houney wali sazish kay baarey mein Eik muslim houney kay Naatey dosrey muslim ko Kabhurdaar kejyein un tumam mushroobaat say inkaar kijyein
Agar phir bhi agar aap aazmana chayein tou eik ghosht ka tukda lay kur kisi bhi drink mein daal dien 15 minute baad aap dekhein gay kay woh ghosht ka tukda aisa hal hou jaaye ga jaisey koi mehlool
(ذرا سوچیں اپنے خلاف ہونےوالے سازش کے بارے میں ۔ ایک مسلم ہونے کے ناتےدوسرے مسلم کو خبردار کیجئے ان تمام مشروبات سے انکار کیجئے - اگر پھر بھی آپ آزمانا چاہیں تو گوشت کا ایک ٹکڑا لے کر کسی بھی مشروب میں ڈال دیں پندرہ منٹ بعد آپ دیکھیں گے کہ گوشت کا ٹکڑا ایسے حل ہوجائے گا جیسے کوئی محلول)
ولادت با سعادت نهمین ستاره درخشان آسمان اهلبیت
حضرت امام محمد تقی (جواد الائمه) علیه السلام
بر تمام مسلمانان و شیعیان جهان مبارک
سالروز ولادت امام جواد (ع)
تمام مسلمانان اور شیعیان جهان کو مبارک هو
مدیریت وبلاگ
۱۲۵۹۔ ابراہیم بن ابی محمود: میں نے امام رضا (ع) سے عرض کیا کہ فرزند رسول (ص) ہمارے پاس امیراالمومنین (ع) کے فضائل اور آپ کے فضائل میں بہت سے روایات ہیں جنہیں مخالفین نے بیان کیا ہے اور آپ حضرات نے نہیں بیان کیا ہے کیا ہم ان پر اعتماد کرلیں؟
فرمایا ابن ابی محمود! مجھے میرے پدر بزرگوار نے اپنے والد اور اپنے جد کے حوالہ سے بتایا ہے کہ رسول اکرم (ص) کا ارشاد ہے کہ جس نے کسی کی بات پر اعتماد کیا گویا اس کا بندہ ہوگیا۔ اب اگر متکلم اللہ کی طرف سے بول رہا ہے تو یہ اللہ کا بندہ ہوگا اور اگر ابلیس کی بات کہہ رہا ہے تو یہ ابلیس کا بندہ ہوگا۔
اس کے بعد فرمایا : ابن ابی محمود! ہمارے مخالفین نے ہمارے فضائل میں بہت روایات وضع کی ہیں اور انہیں تین قسموں پر تقسیم کیا ہے ایک حصہ غلو کا ہے۔ دوسرے میں ہمارے امر کی توہین اور تیسرے میں ہمارے دشمنوں کی برائیوں کی صراحت ہے۔
لوگ جب غلو کی روایت سنتے ہیں تو ہمارے شیعوں کو کافر قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ ہماری ربوبیت کے قائل ہیں اور جب تقصیر کی روایات سنتے ہیں تو ہمارے بارے میں یہی عقیدہ قائم کرلیتے ہیں اور جب ہمارے دشمنوں کی نام بنام برائی سنتے ہیں تو ہمیں نام بنام گالیاں دیتے ہیں جبکہ پروردگار نے خود فرمایا ہے کہ غیر خدا کی عبادت کرنے والوں کے معبودوں کو برا نہ کہو ورنہ وہ عداوت میں بلا کسی علم کے خدا کو بھی برا کہیں گے۔
ابن ابی محمود! جب لوگ داہنے بائیں جارہے ہیں تو جوہمارے راستہ پر رہے گا ہم اس کے ساتھ رہیں گے اور جو ہم سے الگ ہوجائے گا ہم اس سے الگ ہوجائیں گے۔ کم سے کم وہ بات جس سے انسان ایمان سے خارج ہوجاتا ہے یہ ہے کہ ذرہ کو گٹھلی کہہ دے اور اسی کو دین بنالے اور اس کے مخالف سے برائت کا اعلان کردے۔
ابن ابی محمود! جو کچھ میں نے کہا ہے اسے یاد رکھنا کہ اس میں میں نے دنیا وآخرت کا سارا خیر جمع کردیا ہے۔ (عیون اخبار الرضا (ع) ۱ ص ۳۰۴ / ۶۳ ، بشارۃ المصطفی ص ۲۲۱)