چشم انتظار یار

چشم انتظار یار

Install Times new Roman Font on ur Computer
چشم انتظار یار

چشم انتظار یار

Install Times new Roman Font on ur Computer

میرزا غالب

جز قیس اور کوئی نه آیا به روئے کار

صحرا مگر به تنگی چشم ِ حسود تھا

 

آشفتگی نے تنقش سویدا کیا درست

ظاهر هوا که داغ کا سرمایه دود تھا

 

تھا خواب میں خیال کو تجھ سے معامله

جب آنکھ کھل گئی ، نه زیاں تھا نه سود تھا

 

لیتا هوں مکتبِ غم دل میں سبق هنوز

لیکن یهی که رفت ، گیا اور بود تھا

 

ڈھانپا کفن نے داغ عیوب برهنگی

میں ورنه هر لباس میں ننگِ وجود تھا

 

تیشے بغیر مر نه سکا کوهکن ، اسد

سر گشته  خمار رُسوم و قیود تھا

گفتار دلنشین

عبدالرحمن بن ابی نعم: ایک مرد عراقی نے عبداللہ بن عمر سے سوال کیا کہ اگر کپڑے میں مچھر کا خون لگ جائے تو کیا کرنا ہوگا؟ تو ابن عمر نے کہا کہ ذرا اس شخص کو دیکھو یہ مچھر کے خون کے بارے میں دریافت کرہا ہے جبکہ ان عراقیوں نے فرزند رسول(ص) کا خون بہادیا ہے جس کے بارے میں، میں نے خود رسول اکرم (ص) سے سنا ہے کہ حسن و حسین(ع) اس دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔ (سنن ترمذی ۵ ص ۶۵۷ / ۳۷۷۰ ، مسند احمد ابن حنبل ۲ص ۴۰۵ / ۵۶۷۹ ، ص ۴۵۲ / ۵۹۴۷ ، الادب المفرد ۳۸ / ۸۵ ، المعجم الکبیر ۳ ص ۱۲۷ / ۲۸۸۴، ذخائر العقبی ص ۱۲۴، مسند ابویعلی ۵ ص ۲۸۷ / ۵۷۱۳ ، اسدالغابہ ص ۲ / ۲۶ ، امالی صدوق ۱۲۳/ ۱۲، مناقب ابن شہرآشوب ۴ ص ۷۵ ، صحیح بخاری ۳ ص ۳۷۱ / ۳۵۴۳ ، خصائص نسائی ص ۲۵۹ / ۱۴۴، الادب المفرد ۲۵۹ / ۱۴۴ ، انساب الاشراف ۳ ص ۲۲۷ / ۸۵ ، حلیتہ الاولیاء ۵ ص ۷۰ ، تاریخ دمشق حالات امام حسین (ع) ۳۶ / ۵۸ ۔ ۶۰)